محمد مسکراتے تھے ( صلی اللہ علیہ وسلم)

''حضرت عبد اﷲ بن حارث بن جزء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ مسکرانے والا کسی کو نہیں دیکھا۔''
اِسے امام ترمذی اور احمد نے روایت کیا ہے۔

محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) مسکراتے تھے
از قدسیہ جبیں اُم عمار
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
وہ اتنے خوب صورت
صاف ستھرے
نکھرے نکھرے
پیارے پیارے تھے
کہ جب بھی ، مسکراتے تھے
تو انکے موتیوں سے دانت
جھلمل جھلملاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے

گلی میں کھیلتے بچوں سے
خود جا کر ، ملا کرتے
وہ ان سے کھیلتے تھے
گود میں لیتے
ہنساتے تھے
وہ ان کو گدگداتے تھے
کمر پر لاد کر اپنی
سواری بھی کراتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے

وہ کہتے تھے
کہ بچے پھول ہیں ،
جگنو ہیں ،خوشبو ہیں
انہیں نرمی ، محبت سے سکھاتے تھے،
دعا دیتے،
انھیں جو کچھ سکھاتے تھے
وہ خود کر کے ، دکھاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے

وہ جب باہر سے آتے
اونٹ پر ہوتے یا گھوڑے پر
تو اپنے راستے میں 
کھیلتے بچوں کے
 خود ہی پاس جاتے تھے
وہ سب کو باری باری
 اپنے گھوڑے پر بٹھاتے تھے
انہیں جھولا دلاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے

وہ جب بھی دیکھتے
بچوں کے
منہ اور ہاتھ میلے ہیں
تو ان کو گود میں لے کر
وہ ان کا منہ دھلاتے تھے
وہ ان کو چومتے تھے اور،
پاس اپنے بٹھاتے تھے
کوئی چیز ان کے پاس آتی
تو بچوں سے شروع کرتے
انہیں وہ سب سے پہلے دے کے
اوروں کو کھلاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے

محمد کی طرح میں بھی
ہمیشہ مسکراؤں گا
میں جب جنت میں ان سے خود ملوں گا ،
یہ بتاؤں گا
مجھے ان سے محبت ہے
میں ان سے پیار کرتا ہوں
کہ جب میں چھوٹا بچہ تھا
تو اپنے دل میں ان کو سوچتا تھا
یاد کرتا، مسکراتا تھا
کہ تب ہر رات کو
سونے سے کچھ پہلے
مجھے ابو بتاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے۔
(صلی اللہ علیہ وسلّم) 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں